Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا

عباس تابش

طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا

    مری جب آنکھ کھلتی ہے میں بستر پر نہیں ہوتا

    یقیں آتا نہیں تو مجھ کو یا مہتاب کو دیکھو

    کہ رات اس کی بھی کٹ جاتی ہے جس کا گھر نہیں ہوتا

    جدھر دیکھوں ادھر ہی دیکھتا رہتا ہوں پہروں تک

    مجھے اطراف کا خالی ورق ازبر نہیں ہوتا

    کھجوریں اور پانی لے کے آگے بڑھتا جاتا ہوں

    مگر یہ کوہ امکاں ہے کہ مجھ سے سر نہیں ہوتا

    کم از کم مجھ سے دنیا کو شکایت تو نہیں ہوگی

    میں اس جیسا ہی بن جاؤں اگر بہتر نہیں ہوتا

    جواز اپنا بناتا ہوں کسی نادیدہ خطے میں

    جہاں میری ضرورت ہو وہاں اکثر نہیں ہوتا

    بہاتا ہوں کہیں اپنے سفال بے مرکب کو

    میں گریہ کے دنوں میں چاک دنیا پر نہیں ہوتا

    گلا تو خیر کیا ہوگا بس اتنا تم سے کہنا ہے

    تمہاری عمر میں کوئی ستم پرور نہیں ہوتا

    تو پھر یوں ہے کہ میں نے اس کو چاہا ہی نہیں تابشؔ

    اگر اس کی شباہت کا گماں مجھ پر نہیں ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq Abaab (Pg. 213)
    • Author : Abbas Tabish
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے