طلسم لفظ و معانی کو تار تار کریں
طلسم لفظ و معانی کو تار تار کریں
تصورات کی ندرت کو آشکار کریں
اتار لائیں فلک سے مہہ و نجوم تمام
زمیں پہ عظمت آدم کو استوار کریں
ہیں سمت سمت عیاں خیر و شر کے ہنگامے
کہ آدمی کو خدائی کا راز دار کریں
ہیں جمع دہر میں فتنے سبھی قیامت کے
اب اور کون سے محشر کا انتظار کریں
گزر کے جائیں گے جس پل صراط سے اک دن
چلو اسی خط قاتل کو رہ گزار کریں
اٹھا ہے جس کی لطافت سے بندگی کا خمیر
اسی گناہ کی عصمت پہ جاں نثار کریں
جلائے رکھنے صمدؔ اپنی آرزو کے چراغ
عجب نہیں کہ وہ داغ جگر شمار کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.