طلسم شمس و نجوم و قمر سے گزرے ہیں
طلسم شمس و نجوم و قمر سے گزرے ہیں
دیار حسن کی ہر رہ گزر سے گزرے ہیں
کوئی بھی قلب و نظر کو اسیر کر نہ سکا
ہزار رنگ کے جلوے نظر سے گزرے ہیں
ہر امتحان عزیمت سے تیرے دیوانے
بہت وقار بڑے کر و فر سے گزرے ہیں
ٹھہر گئی ہیں وہیں گردشیں زمانے کی
بلا کشان محبت جدھر سے گزرے ہیں
نعیمؔ جن سے عبارت ہے زندگی کا سکوں
وہ حادثات بھی میری نظر سے گزرے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.