Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترا بے مدعا مانگے دعا کیا

صفی اورنگ آبادی

ترا بے مدعا مانگے دعا کیا

صفی اورنگ آبادی

ترا بے مدعا مانگے دعا کیا

مرض ہے تندرستی میں دوا کیا

کہیں کیا کیا کیا ہے ہم نے کیا کیا

تجھے اے بے وفا قدر وفا کیا

تبسم ہو جواب مدعا کیا

کہا کیا آپ نے میں نے سنا کیا

کہو آخر ذرا میں بھی تو سن لوں

مری نسبت سنا ہے تم نے کیا کیا

تمہاری مہربانی ہے تو سب ہے

مرا ارمان میرا مدعا کیا

نہ دیکھیں وہ تو اپنا گریہ بے سود

نہ پوچھیں وہ تو اپنا مدعا کیا

چلا تو بھی جو اے دل لینے والے

ہمارے پاس پھر باقی رہا کیا

ادائیں تم کو بخشیں ہم کو آنکھیں

کرے گا اور بندوں سے خدا کیا

جو مجھ کو آپ ہی در سے اٹھا دیں

کوئی رکھے کسی کا آسرا کیا

سمجھتے ہو جو اپنے آپ کو تم

اسے سمجھے گا کوئی دوسرا کیا

کھلاتے ہو قسم ضبط فغاں پر

ذرا سوچو مرض کیا ہے دوا کیا

مرے گھر کو تم اپنا گھر نہ سمجھو

تو ایسی میہمانی کا مزا کیا

صفیؔ خود بینی ٹھہرے جن کا شیوہ

نظر آئے گا ان کو دوسرا کیا

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Safi (Pg. 64)
  • Author : Safi Auranjabadi
  • مطبع : Urdu Acadami Hayderabad (2000)
  • اشاعت : 2000

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے