Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترا غم دل پہ افشا کر رہے ہیں

مبین مرزا

ترا غم دل پہ افشا کر رہے ہیں

مبین مرزا

MORE BYمبین مرزا

    ترا غم دل پہ افشا کر رہے ہیں

    سو دل سے کار دنیا کر رہے ہیں

    تجھے اب کیا بتائیں ہم ترے بعد

    بہ نام زیست کیا کیا کر رہے ہیں

    ہزاروں رنج پے در پے اٹھا کر

    بس اک غم کا مداوا کر رہے ہیں

    کچھ ایسا ہے غم تنہائی در پیش

    کہ اک عالم کو اپنا کر رہے ہیں

    کبھی جو کام چاہت سے کیے تھے

    انہیں کا آج صدمہ کر رہے ہیں

    یہ زخم دل سلامت ہم اسی کو

    مقدر کا ستارہ کر رہے ہیں

    کسی صورت جو پوری ہو نہ پائے

    ہم اک ایسی تمنا کر رہے ہیں

    جو کرنا چاہتے تھے بالارادہ

    وہ سب کچھ بے ارادہ کر رہے ہیں

    انہی لوگوں کو ہے دنیا میسر

    کہ جو اس سے کنارہ کر رہے ہیں

    وہی کرنے کی حسرت جاں گسل ہے

    کہ جو کرنے کا چرچا کر رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Tabani (Pg. 45)
    • Author : Mubeen Mirza
    • مطبع : Academy Bazyaft (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے