Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترا غم ہے تو یہ جذبوں کی رو میں بہہ نہیں سکتا

حنیف نجمی

ترا غم ہے تو یہ جذبوں کی رو میں بہہ نہیں سکتا

حنیف نجمی

MORE BYحنیف نجمی

    ترا غم ہے تو یہ جذبوں کی رو میں بہہ نہیں سکتا

    کسی کے حق میں میرا دل غلط کچھ کہہ نہیں سکتا

    ہوا اچھی ہے اس کی اور نہ پانی اس کا اچھا ہے

    میں اس شہر منافق میں تو اک دن رہ نہیں سکتا

    یہ شہر دل نہیں بستی ہے یہ فتویٰ فروشوں کی

    یہاں اپنے خدا کو میں خدا بھی کہہ نہیں سکتا

    زمیں سورج کے چاروں سمت گردش اب بھی کرتی ہے

    یہ سچ ہے پھر بھی میں اپنی زباں سے کہہ نہیں سکتا

    پلٹ کر اک نہ اک دن اپنی فطرت پر وہ آئے گا

    وہ کٹ کر اپنے محور سے ہمیشہ رہ نہیں سکتا

    میں انساں ہوں مری فطرت زمینی ہے میاں نجمیؔ

    بہت دن تک سر بام فلک میں رہ نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے