ترا غم جب سے کم ہونے لگا ہے
ترا غم جب سے کم ہونے لگا ہے
ہمیں بھی اپنا غم ہونے لگا ہے
ہم اپنے حال سے ڈرنے لگے ہیں
کہ غم خواروں کو غم ہونے لگا ہے
ہماری راستی کے سامنے اب
ہمارا قد بھی خم ہونے لگا ہے
عطا کرتے ہیں جو اہل تواضع
وہ بادہ ہم کو سم ہونے لگا ہے
وجود آدمی سے پیشتر ہی
سر آدم قلم ہونے لگا ہے
کوئی چہرہ کوئی نغمہ کوئی جام
خفا دنیا سے دم ہونے لگا ہے
صنم پہلے خدا تھا اب خدا بھی
تراشیدہ صنم ہونے لگا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.