ترا غرور عبث انتہائی سطح پہ ہے
ترا غرور عبث انتہائی سطح پہ ہے
بلندی پر بھی وہی ہے جو کھائی سطح پہ ہے
پھلانگ سکتا ہوں جتنا ہے دو دلوں کے بیچ
مگر جو فاصلہ جغرافیائی سطح پہ ہے
مجھے نہیں ہے ذرا رنج تہ نشینی کا
مجھے خوشی ہے چلو میرا بھائی سطح پہ ہے
ہم ایسے دیکھنے والوں کا کوئی دوش نہیں
کہ زیر سطح کثافت صفائی سطح پہ ہے
یہ کس ہنر سے کیا تم نے خود کو سیر اے دوست
کہ دودھ پی بھی لیا اور ملائی سطح پہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.