Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترا ہی نام کافی ہے تو غیروں کا بیاں کیوں ہو

اجے سحاب

ترا ہی نام کافی ہے تو غیروں کا بیاں کیوں ہو

اجے سحاب

MORE BYاجے سحاب

    ترا ہی نام کافی ہے تو غیروں کا بیاں کیوں ہو

    نئے کردار سے بوجھل یہ میری داستاں کیوں ہو

    ترے بھی پاؤں بڑھتے ہیں مری باہیں بھی پھیلی ہیں

    تو پھر یہ فاصلہ اتنا ہمارے درمیاں کیوں ہو

    اگر ہے راہبر صادق تو کوئی راہ دکھلائے

    جو بھٹکے در بہ در ایسے وہ میر کارواں کیوں ہو

    ہو دل میں غم مگر پر نم نہ ہو آنکھیں کبھی تیری

    چھپا ہے دل میں جو دریا وہ آنکھوں سے رواں کیوں ہو

    ذرا بزم سخن دیکھے مرا معیار فن لوگو

    دیا ہے جو خدا نے فن مجھے وہ رائیگاں کیوں ہو

    کئی کہسار درد و غم کے دنیا میں اٹھانے ہیں

    تو پھر یہ ہجر کی شب ایک مجھ پر سرگراں کیوں ہو

    یہ اچھا ہے کہ سوز عشق میں چپ چاپ جل جائیں

    فقط تشہیر کی خاطر سحابؔ اتنا دھواں کیوں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے