ترا ہی روپ نظر آئے جا بجا مجھ کو
جو ہو سکے یہ تماشا نہ تو دکھا مجھ کو
کبھی تو کوئی فلک سے اتر کے پاس آئے
کبھی تو ڈسنے سے باز آئے فاصلہ مجھ کو
تلاش کرتے ہو پھولوں میں کیسے پاگل ہو
اڑا کے لے بھی گئی صبح کی ہوا مجھ کو
کسے خبر کہ صدا کس طرف سے آئے گی
کہاں سے آ کے اٹھائے گا قافلہ مجھ کو
مرا ہی نقش قدم تھا مرے تعاقب میں
وگرنہ لاکھ بلاتی تری صدا مجھ کو
سمیٹتا رہا خود کو میں عمر بھر لیکن
بکھیرتا رہا شبنم کا سلسلہ مجھ کو
گھلی جو رات کی خوشبو تو سازشی جاگے
دہکتی آنکھوں نے گھیرے میں لے لیا مجھ کو
ٹھہر سکی نہ اگر چاندنی تو کیا غم ہے
یہی بہت ہے کہ تو یاد آ گیا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.