ترا خیال تھا لفظوں میں ڈھل گیا کیسے
ترا خیال تھا لفظوں میں ڈھل گیا کیسے
دلوں میں شمع غزل بن کے جل گیا کیسے
وہ آدمی جو مرا دوست تھا زمانے تک
پتہ نہیں کہ یکایک بدل گیا کیسے
بہت ہی تیز ہوا شعر حادثات کی تھی
میں گرتے گرتے نہ جانے سنبھل گیا کیسے
کہیں بھی آگ لگانے کا واقعہ نہ ہوا
تو پھر حضور مکاں میرا جل گیا کیسے
خلش سے جس کی تھی وابستہ یاد منزل کی
وہ خار پاؤں سے خسروؔ نکل گیا کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.