Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترا مزاج ہو برہم یہ کب گوارا ہے

ذکیہ غزل

ترا مزاج ہو برہم یہ کب گوارا ہے

ذکیہ غزل

MORE BYذکیہ غزل

    ترا مزاج ہو برہم یہ کب گوارا ہے

    یہی خوشی ہے ہماری کہ تو ہمارا ہے

    یہ چاند رات یہ جگنو یہ تیری یاد کی لو

    اس اہتمام محبت میں دن گزارا ہے

    جو بے سبب ہی کسی اور چل پڑے ہیں ہم

    تو زندگی کا بھلا کس طرف اشارہ ہے

    یہ کیا ہوا ہے کوئی فیصلہ نہیں ہوتا

    کہ میرے ہاتھ میں جگنو ہے یا ستارہ ہے

    یہ کیسی وحشت نایاب مضمر جاں ہے

    ہیں پاؤں رقص میں جلتا ہوا شرارہ ہے

    تپش بہت تھی تری یاد کی مگر ہم نے

    تری ہی یاد سے موسم ذرا سنوارا ہے

    میں دشمنوں کو کبھی معاف کر نہیں پائی

    مگر خدا کی خدائی نے دل نکھارا ہے

    وہ کس کمال سے مجھ کو بدل رہا ہے غزلؔ

    محبتوں کا یہی ایک استعارہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے