ترا راز فاش کر دوں نہ ہوا کبھی گوارا
ترا راز فاش کر دوں نہ ہوا کبھی گوارا
مجھے عقل نے بھی شہہ دی تو جنوں نے بھی ابھارا
تری مہر کے تصدق ترے قہر پر بھی قرباں
مجھے یہ بھی ہے گوارا مجھے وہ بھی ہے گوارا
یہ سفینہ کس کا ڈوبا کہ تڑپ رہی ہیں موجیں
یہ پتا چلا کہ طوفاں ہوا آج بے سہارا
تری بزم بے خودی میں نہ ہوئی کبھی خبر تک
یہ سنا تو ہے کسی نے مجھے دور سے پکارا
مری بے قراریوں کا اثر سحر چکاں تھا
کہ لرز لرز کے ڈوبا شب ہجر پر ستارا
مری اجڑی بزم ہستی بھی کبھی سنور سکے گی
میں ازل سے سن رہا ہوں کہ تمہیں ہو عالم آرا
وہ شبیہ ناز اس کی جو ہے شاہکار فطرت
یہ وہی تو ہے مصورؔ جو ہے عالم آشکارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.