ترا طرز عمل برق تپاں دیکھا نہیں جاتا
ترا طرز عمل برق تپاں دیکھا نہیں جاتا
چمن سے جا بجا اٹھتا دھواں دیکھا نہیں جاتا
چمن زاروں میں کچھ زاغ و زغن ایسے بھی ہیں جن سے
ہمارا شاخ گل پر آشیاں دیکھا نہیں جاتا
خداوندا اٹھا لے یا بصارت چھین لے میری
کہ اب مجھ سے تو یہ عہد رواں دیکھا نہیں جاتا
بلا سے کچھ نتیجہ ہو مرا تو فیصلہ یہ ہے
صداقت ہو تو کچھ سود و زیاں دیکھا نہیں جاتا
ضیا گر شعریت میں صنعت ایہام آ جائے
تو پھر اچھا برا حسن بیاں دیکھا نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.