ترے آنے کا چرچا ہو رہا ہے
ترے آنے کا چرچا ہو رہا ہے
نہ جانے کب سے ایسا ہو رہا ہے
سمٹ جاوں گا میں لمحوں میں اک دن
مرا ہر خواب پورا ہو رہا ہے
سمندر میں گرا ہے چاند ایسے
کہ ساحل تک اجالا ہو رہا ہے
کسی خاموش دروازے کے پیچھے
مجھے معلوم ہے کیا ہو رہا ہے
نئے پردوں میں سب چہرے پرانے
بدلنے کا تماشہ ہو رہا ہے
قیامت کیا کرے گی اس زمیں پر
قیامت سے زیادہ ہو رہا ہے
سمندر سے ہماری دوستی ہے
سو پانی پر گزارہ ہو رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.