ترے بغیر ہی جی لوں ارادہ تھا پہلے
ترے بغیر ہی جی لوں ارادہ تھا پہلے
ذرا یہ سوچ کہ میں کتنا سادہ تھا پہلے
اسی زمیں نے دیے جور کے جلائے بہت
اسی زمیں سے تعلق زیادہ تھا پہلے
ستارے لینے لگے میری بیکلی کا حساب
یہ کیسی راہ پہ میں ایستادہ تھا پہلے
اسی مکاں میں گھٹن ہو رہی ہے اب محسوس
یہی مکان بہت ہی کشادہ تھا پہلے
وہ ایک بات جو باعث ہوئی تعلق کی
اس ایک بات کا کرنا اعادہ تھا پہلے
محبتوں کے دیے میں جلا کے سو جاؤں
مرا خیال نہیں یہ ارادہ تھا پہلے
چمک دمک وہ مری اپنے ساتھ لے کے گیا
چمکتا جسم دمکتا لبادہ تھا پہلے
فریدؔ کرتا تعین میں کیسے رستے کا
نہ منزلیں تھیں یہاں اور نہ جادہ تھا پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.