Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے بنائے کو بار دگر بناتے ہوئے

امداد آکاش

ترے بنائے کو بار دگر بناتے ہوئے

امداد آکاش

MORE BYامداد آکاش

    ترے بنائے کو بار دگر بناتے ہوئے

    میں تھک گیا ہوں دریچوں کو در بناتے ہوئے

    تجھے خبر نہیں گزرے کس امتحان سے ہم

    تری شبیہ تجھے دیکھ کر بناتے ہوئے

    پس حیات دکھاتے ہو اک نئی دنیا

    لگے گی دیر ادھر کو ادھر بناتے ہوئے

    کبھی زمین پہ کتنی زمین ہوتی تھی

    وہ سوچتا ہے سمندر میں گھر بناتے ہوئے

    اے در خام ذرا دیکھ کیسی پتھرائی

    مری نگاہ تجھے بیشتر بناتے ہوئے

    زمین چیر گئی آسماں پہ حاوی ہوئی

    یہ میری آنکھ نظر کو نظر بناتے ہوئے

    مکالمے میں زباں لڑکھڑانے لگتی ہے

    پئے دروغ اگر کو مگر بناتے ہوئے

    خدا کے بت پہ یہ قصداً نہیں مرا چہرہ

    بہک گیا تھا ذرا ہاتھ سر بناتے ہوئے

    وہ نقش گر تھا پرندوں کا اور پھر اک دن

    ہوا نشین ہوا بال و پر بناتے ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے