ترے بیمار کی شاید وداع جان ہے تن سے (ردیف .. ث)
ترے بیمار کی شاید وداع جان ہے تن سے
جنازے کی وگرنہ واں ہے تیاری کا کیا باعث
کہیں وقت خطاب اے یار اپنے منہ سے نکلا تھا
لگا کہنے کہ مجھ میں آپ میں یاری کا کیا باعث
مریض اپنے کو دیکھا آہ خوں آلودہ کیا کیا تھے
نہ تھا گر درد دل میں نالہ و زاری کا کیا باعث
نہیں کچھ زور سے لیتا کوئی دل دو نہ دو ممنوںؔ
یہ مجبوری کا کیا موجب یہ ناچاری کا کیا باعث
مرے سینہ میں گر آتش کدہ پنہاں نہیں ظالم
فغان و آہ سے ہر دم شررباری کا کیا باعث
تصور چشم خوباں کا مقرر تم کو رہتا ہے
وگرنہ حضرت دل اتنی بیماری کا کیا باعث
ہوا جب کام اپنا کام دل جب پوچھنے آئے
مجھے غم کھا چکا اب میری غم خواری کا کیا باعث
عجب دیوانگی ہے کوئی بھی یوں دل پھنساتا ہے
بہت دانا تھے تم ممنوںؔ گرفتاری کا کیا باعث
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.