Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے چاند جیسے رخ پر یہ نشان درد کیوں ہیں

علیم عثمانی

ترے چاند جیسے رخ پر یہ نشان درد کیوں ہیں

علیم عثمانی

MORE BYعلیم عثمانی

    ترے چاند جیسے رخ پر یہ نشان درد کیوں ہیں

    ترے سرخ عارضوں کے یہ گلاب زرد کیوں ہیں

    تجھے کیا ہوا ہے آخر مجھے کم سے کم بتا تو

    تری سانس تیز کیوں ہے ترے ہاتھ سرد کیوں ہیں

    تجھے ناپسند جو تھے وہی بے وقار رہتے

    جو عزیز تھے تجھے وہ ترے در کی گرد کیوں ہیں

    وہ کتاب لاؤ جس میں ہے بیان شان قومی

    مرے دور کی یہ قومیں بہ گرفت فرد کیوں ہیں

    مجھے شک گزر رہا ہے تری چارہ سازیوں پر

    اے مسیح وقت بتلا یہ دلوں میں درد کیوں ہیں

    جنہیں یاد تھے فسانے بہت اپنے بازوؤں کے

    اے علیمؔ مضمحل سے وہ دم نبرد کیوں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے