ترے دیار میں کوئی غم آشنا تو نہیں
ترے دیار میں کوئی غم آشنا تو نہیں
مگر وہاں کے سوا اور راستا تو نہیں
سمٹ کے آ گئی دنیا قریب مے خانہ
کوئی بتاؤ یہی خانۂ خدا تو نہیں
لبوں پر آج تبسم کی موج مچلی ہے
کوئی مجھے کسی گوشے سے دیکھتا تو نہیں
بنا لیں راہ اسی خار زار سے ہو کر
جنون شوق کا یہ فیصلہ برا تو نہیں
سبب ہو کچھ بھی ترے انفعال کا لیکن
مری شکست سے پہلے کبھی ہوا تو نہیں
نہ ریگ گرم نہ کانٹے نہ راہزن نہ غنیم
یہ راستہ کہیں غیروں کا راستہ تو نہیں
دیار سجدہ میں تقلید کا رواج بھی ہے
جہاں جھکی ہے جبیں ان کا نقش پا تو نہیں
خیال ساحل و فکر تباہ کاری وج
یہ سب ہے پھر بھی تمنائے ناخدا تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.