ترے دل میں بھی ہیں کدورتیں ترے لب پہ بھی ہیں شکایتیں
ترے دل میں بھی ہیں کدورتیں ترے لب پہ بھی ہیں شکایتیں
مرے دوستوں کی نوازشیں مرے دشمنوں کی عنایتیں
یہ ہے طرفہ صورت دوستی کہ نگاہ دل ہمہ برف ہیں
نہ وہ بادہ ہے نہ وہ ظرف ہیں نہ وہ حرف ہیں نہ حکایتیں
یہی ربط و ضبط غم و الم تری رائے میں کبھی خوب تھے
وہ یہی تو میرے عیوب تھے جنہیں دی گئی تھیں رعایتیں
ترے آستاں سے کشاں کشاں لئے جا رہی ہیں کہاں کہاں
مرے ناصحوں کی ہدایتیں ترے واعظوں کی روایتیں
ترا نام لیتے ہی اے خدا میں صنم کدے سے نکل چکا
رہیں کاش تا در مصطفی مری رہنما تری آیتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.