ترے دل میں ہے مصور کوئی صورت دوامی
ترے دل میں ہے مصور کوئی صورت دوامی
کہ تمام نقش اب تک ہیں شہید ناتمامی
میں کچھ اور پوچھتا کیا میں جواب پا چکا تھا
کہ پیام دے کے پلٹا تو خموش تھا پیامی
مجھے دیکھنا ہے اس کو جو تری گلی سے گزرے
بہ قبائے پارسائی بہ لباس نیک نامی
جو بہ چشم نم لبوں پر کسی غمزدہ کے آئے
لرز اس ہنسی سے ظالم وہ ہنسی ہے انتقامی
کوئی اوج مشترک ہو کوئی منظر مساوی
مری بوریا نشینی نہ تری بلند بامی
وہ کہانیاں سناؤں جو سنی نہ ہوں کسی نے
مگر اے شمیمؔ چپ ہوں کہ بھرے تو کوئی حامی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.