ترے دماغ میں بچپن کی لاش تھوڑی ہے
ترے دماغ میں بچپن کی لاش تھوڑی ہے
مری طرح تجھے فکر معاش تھوڑی ہے
ہمارے ہاں تو نہیں چلتا حکم کا اکا
ہمارا کھیل محبت ہے تاش تھوڑی ہے
جہاں سے چاہا اٹھا کر چکھا رکھا واپس
شعور ذات کسی پھل کی قاش تھوڑی ہے
چھپانا پڑتا ہے دل کا معاملہ اکثر
اکیلے ملتے ہیں یہ راز فاش تھوڑی ہے
صباؔ کسی کے لیے در بدر نہیں رہتی
خدائی کو بھی خدا کی تلاش تھوڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.