ترے غم کی جب تک سوئی چل رہی ہے
ترے غم کی جب تک سوئی چل رہی ہے
مری زندگی کی گھڑی چل رہی ہے
وفا کے سفر میں اکیلا نہیں ہوں
مرے ساتھ تیری کمی چل رہی ہے
بہت پھول کھلتے ہیں آنکھوں میں میری
ابھی تک پرانی نمی چل رہی ہے
لطیفے سنا اے غزل چپکے چپکے
برابر میں سنجیدگی چل رہی ہے
دھمک ہو رہی ہے خیالوں کی چھت پر
بہت زور سے خامشی چل رہی ہے
قلم کے پھسلنے سے ڈر لگ رہا ہے
محبت ابھی کاغذی چل رہی ہے
میں آیا تھا محفل میں عنوان سن کر
کہانی مگر دوسری چل رہی ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 84)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.