ترے گواہ نے کیسا بیان رکھا ہے
ترے گواہ نے کیسا بیان رکھا ہے
کہا ہے جھوٹ مگر سچ کا دھیان رکھا ہے
پتہ لگاؤ کہ وہ خود کو کیا سمجھتا ہے
جہان بھر نے خدا جس کو مان رکھا ہے
نہ جانے کب کسی کے واسطے دھڑکنا ہو
سو دل نے خود کو ابھی تک جوان رکھا ہے
زباں پہ آتی ہوئی دل کی بات سے ڈر کر
کسی نے منہ میں اچانک سے پان رکھا ہے
خدا کے پاس اضافی تھا فاصلہ جتنا
وہ اس نے تیرے مرے درمیان رکھا ہے
جو کاٹتا ہے اسے دی زبان لمبی سی
جو کٹ رہا ہے اسے بے زبان رکھا ہے
سنو گے بات تو تم سب کی دھیان سے شیکھرؔ
کرو گے تم وہی جو تم نے ٹھان رکھا ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.