Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں گا

جون ایلیا

ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں گا

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں گا

    میں آج تیرا گریبان پھاڑ ڈالوں گا

    طرح طرح کے شگوفے جو چھوڑتا ہے تو

    میں دل کا باغ نمو ہی اجاڑ ڈالوں گا

    کہاں کا سیل اجل تا کنار گاہ عبد

    میں ہوں عدم میں سبھی کو لتاڑ ڈالوں گا

    بہت ادا سے تو گزرا ہے چشمہ ساروں سے

    یہ سن کہ راہ میں تیری میں باڑ ڈالوں گا

    شگفتگی کی تری یاد جو دلاتے ہیں

    میں ایسے سارے ہی پودھے اکھاڑ ڈالوں گا

    یہ طے کیا ہے کہ دریا موج مستی کو

    سراب دشت تپیدا میں گاڑ ڈالوں گا

    تمام نقش تمنا فریب تھے سو تھے

    میں سارے نقش تمنا بگاڑ ڈالوں گا

    جو رشتہ ہے دل جاں کا ہے سر بہ سر جھوٹا

    سو میں تو اب دل و جاں میں دراڑ ڈالوں گا

    جھنڈولے بالوں کی پر فتنہ اس سے کہہ دینا

    میں اس کمین کو زندہ ہی گاڑ ڈالوں گا

    مجھے تو اب اسے دنگل میں گندہ کرنا ہے

    سو میں اسے برے حالوں پچھاڑ ڈالوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے