ترے ہاتھ پہ کھیتوں کی مٹی مرا موتیوں والا جامہ
ترے ہاتھ پہ کھیتوں کی مٹی مرا موتیوں والا جامہ
کل چنتے ہوئے سرسوں تو نے کیوں میرا دامن تھاما
اصرار نہ کر ضد چھوڑ سکھی جاتی ہوں پیا سے ملنے
لے باندھ کلائی پر گجرے لے ڈال گلے میں نامہ
وہی آ کے براجے آنگن میں وہی ساجے ندی کے تٹ پر
وہی بھینسیں چرائے بیلوں میں وہی چرواہا وہی کاما
اوراق سجن سنجوگ کتھا ادراک سوئمبر سکھیاں
کویراج تم اپنی کویتا کا بن باس رکھو سرنامہ
کہیں گھونگھٹ کے پٹ کنہائی کہیں بستی میں رسوائی
کہیں ہونٹ کی کھونٹ پہ مرلی کی دھن کہیں ہردے میں ہنگامہ
- کتاب : Ban Baas (Pg. 201)
- Author : Naasir Shahzaad
- مطبع : Alhamd Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.