Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے حضور اگر مجھ میں عاجزی نہ رہے

رانا عبدالرب

ترے حضور اگر مجھ میں عاجزی نہ رہے

رانا عبدالرب

MORE BYرانا عبدالرب

    ترے حضور اگر مجھ میں عاجزی نہ رہے

    میں رو پڑوں مرے ہونٹوں پہ یہ ہنسی نہ رہے

    تھے آپ پاس تو پھر بھی تھا خالی پن کوئی

    اور آج کل تو مرے پاس آپ بھی نہ رہے

    خوشی کی رت میں کوئی ہنسنے والا مل نہ سکا

    ہماری موت کے موقعے پہ ماتمی نہ رہے

    مرے خیال میں محشر کی اک علامت ہے

    قلم کا قحط پڑے گھر میں ڈائری نہ رہے

    کچھ ایسے رنگ سے ترتیب دے زمانے کو

    خوشی رواج ہو اخلاص کی کمی نہ رہے

    وبا کا خوف ہے ایسا کہ خانۂ رب میں

    پرندے دیکھے گئے اور آدمی نہ رہے

    تمہارا مجھ سے بچھڑنا بھی ایسے ہے عبدلؔ

    کہ جیسے قحط کے موسم میں نوکری نہ رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے