ترے جب رنگ رنگتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
ترے جب رنگ رنگتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
مجسم تجھ میں ڈھلتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
چھنا چھن چھن چھنا چھن چھن یہ گھنگھرو سے جو من آنگن
تری یادوں کے بجتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
عزیز جاں ترے غم میں ستارے جو شب ہجراں
سر مژگاں چمکتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
کسی ڈھلتی ہوئی شب میں جنوں وحشت دیا اور میں
بدن سے جب نکلتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
بہت چپ چاپ سہتے ہیں اذیت ہم جدائی کی
مگر حد سے گزرتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
محبت کے قبیلوں سے نکل کر یہ جنوں زادے
خرد سے جب الجھتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
نگاہیں کب اٹھاتے ہیں تری محفل میں ہم لیکن
جو محفل سے نکلتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
غبار راہ بن کر جو ترے دیوانے ہم پاگل
تجھے چھو کر گزرتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
سر دشت طلب حسرت تری اور بے بسی میری
کبھی باہم جو ملتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
یہ بلے شاہ بتاتے ہیں نہ مانے یار جب جیناؔ
تبھی گھنگھرو پہنتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.