ترے جہاں سے الگ اک جہان چاہتا ہوں
ترے جہاں سے الگ اک جہان چاہتا ہوں
نئی زمین نیا آسمان چاہتا ہوں
بدن کی قید سے باہر تو جا نہیں سکتا
اسی حصار میں رہ کر اڑان چاہتا ہوں
خموش رہنے پہ اب دم سا گھٹنے لگتا ہے
مرے خدا میں دہن میں زبان چاہتا ہوں
کوئی شجر ہی سہی دھوپ سے نجات تو ہو
یہ تم سے کس نے کہا سائبان چاہتا ہوں
یہ ٹکڑا ٹکڑا زمینیں نہ کر عطا مجھ کو
میں پورے صحن کا پورا مکان چاہتا ہوں
پھر ایک بار مری اہمیت کو لوٹا دے
تری نگاہ کو پھر مہربان چاہتا ہوں
مری طلب کوئی دشوار کن نہیں آزرؔ
اسی زمین پہ حفظ و امان چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.