Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے جلوؤں نے سیکھا ہے نظر کا پاسباں ہو کر

بشن دیال شاد دہلوی

ترے جلوؤں نے سیکھا ہے نظر کا پاسباں ہو کر

بشن دیال شاد دہلوی

MORE BYبشن دیال شاد دہلوی

    ترے جلوؤں نے سیکھا ہے نظر کا پاسباں ہو کر

    عیاں ہونا نہاں ہو کر نہاں ہونا عیاں ہو کر

    تعجب ہے نصیب عشق کی روح رواں ہو کر

    وہ کیوں ظلمت پہ حاوی ہیں نگاہوں سے نہاں ہو کر

    اگر صیاد نے دیکھا کبھی کچھ مہرباں ہو کر

    تمنا رہ گئی تکتی نصیب دشمناں ہو کر

    ستم ڈھانے لگی جب آرزو دل کی جواں ہو کر

    رہی آٹھوں پہر وحشت محبت کی عناں ہو کر

    بتان شعلہ رو کی سحر سامانی کا کیا کہنا

    خدائی کر رہے ہیں جان مشت استخواں ہو کر

    تصور میں لیے بیٹھے ہیں جلوؤں کی امانت کو

    نظر سب کی زمیں پر آ گئی ہے آسماں ہو کر

    نظر کا صید ہو جانا قرین عقل تھا لیکن

    خبر کیا تھی کہ دل رہ جائے گا نذر بتاں ہو کر

    مسلسل بے وفائی پر تو اک عالم ہے شیدائی

    نہیں ان کی نہ جانے کیا غضب ڈھائے گی ہاں ہو کر

    بہر صورت متاع شادؔ ہے نیرنگیٔ عالم

    خزاں چھائی بہار ہو کر بہار آئی خزاں ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے