Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے جمال سے ہم رونما نہیں ہوئے ہیں

عرفان ستار

ترے جمال سے ہم رونما نہیں ہوئے ہیں

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    ترے جمال سے ہم رونما نہیں ہوئے ہیں

    چمک رہے ہیں مگر آئنہ نہیں ہوئے ہیں

    دھڑک رہا ہے تو اک اسم کی ہے یہ برکت

    وگرنہ واقعے اس دل میں کیا نہیں ہوئے ہیں

    بتا نہ پائیں تو خود تم سمجھ ہی جاؤ کہ ہم

    بلا جواز تو بے ماجرا نہیں ہوئے ہیں

    ترا کمال کہ آنکھوں میں کچھ زبان پہ کچھ

    ہمیں تو معجزے ایسے عطا نہیں ہوئے ہیں

    یہ مت سمجھ کہ کوئی تجھ سے منحرف ہی نہیں

    ابھی ہم اہل جنوں لب کشا نہیں ہوئے ہیں

    بنام ذوق سخن خود نمائی آپ کریں

    ہم اس مرض میں ابھی مبتلا نہیں ہوئے ہیں

    ہمی وہ جن کا سفر ماورائے وقت و وجود

    ہمی وہ خود سے کبھی جو رہا نہیں ہوئے ہیں

    خود آگہی بھی کھڑی مانگتی ہے اپنا حساب

    جنوں کے قرض بھی اب تک ادا نہیں ہوئے ہیں

    کسی نے دل جو دکھایا کبھی تو ہم عرفانؔ

    اداس ہو گئے لیکن خفا نہیں ہوئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Takrar-e-imkaa.n (Pg. 97)
    • Author : Irfan Sattar
    • مطبع : Dehleez Publication (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے