ترے جنوں میں سہے جان پر ستم کیا کیا
ترے جنوں میں سہے جان پر ستم کیا کیا
کہ میں نے دیکھے زمانے کے پیچ و خم کیا کیا
ترے قریب نہ آتا اگر خبر ہوتی
کہ قربتوں میں بھی پوشیدہ ہیں الم کیا کیا
بچھڑ کے تجھ سے بہت دور میں چلا آیا
اٹھائے پھرتا ہوں پھر بھی میں تیرے غم کیا کیا
تو جانتا ہی نہیں کیا ہے یہ محبت بھی
رہ وفا میں اٹھائے ہیں دکھ صنم کیا کیا
ہر ایک حال میں شہزادؔ میں کروں گا وفا
بلا سے راہ میں آئیں گے زیر و بم کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.