Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے خیال کے آئینے میں اتر رہے ہیں

یاور حسین

ترے خیال کے آئینے میں اتر رہے ہیں

یاور حسین

MORE BYیاور حسین

    ترے خیال کے آئینے میں اتر رہے ہیں

    تجھے خبر ہے نیا رنگ تجھ میں بھر رہے ہیں

    سمٹ رہے ہیں کبھی اپنے ہوش کے اندر

    غبار وہم کی صورت کبھی بکھر رہے ہیں

    یہ حال ہے کہ نہیں کچھ بھی ہے خبر اپنی

    مگر یہ زعم کہ تزئین ذات کر رہے ہیں

    نہ جل کے راکھ ہوئے ہیں نہ آگ بھڑکی ہے

    نہ پوچھ کیسے مراحل سے ہم گزر رہے ہیں

    کھلے ہیں راز نہاں رات دل پہ کچھ ایسے

    کہ بولنے میں بھی اب احتیاط کر رہے ہیں

    ہوا میں زہر کی یوں ہو گئی ہے آمیزش

    کہ سانس لیتے ہوئے بھی ہوا میں ڈر رہے ہیں

    غلط کہ تجھ کو خیالوں میں باندھ رکھا ہے

    یہ بات سچ ہے کہ ہم تجھ سے بے خبر رہے ہیں

    یہ انتظار ابھی ختم ہونے والا نہیں

    خبر کسی نے یہ دی ہے کہ وہ سنور رہے ہیں

    قبول اپنی دعا بھی نہیں ہوئی یاورؔ

    یہی نہیں مرے نالے بھی بے اثر رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے