ترے خیال کے آئینے میں اتر رہے ہیں
ترے خیال کے آئینے میں اتر رہے ہیں
تجھے خبر ہے نیا رنگ تجھ میں بھر رہے ہیں
سمٹ رہے ہیں کبھی اپنے ہوش کے اندر
غبار وہم کی صورت کبھی بکھر رہے ہیں
یہ حال ہے کہ نہیں کچھ بھی ہے خبر اپنی
مگر یہ زعم کہ تزئین ذات کر رہے ہیں
نہ جل کے راکھ ہوئے ہیں نہ آگ بھڑکی ہے
نہ پوچھ کیسے مراحل سے ہم گزر رہے ہیں
کھلے ہیں راز نہاں رات دل پہ کچھ ایسے
کہ بولنے میں بھی اب احتیاط کر رہے ہیں
ہوا میں زہر کی یوں ہو گئی ہے آمیزش
کہ سانس لیتے ہوئے بھی ہوا میں ڈر رہے ہیں
غلط کہ تجھ کو خیالوں میں باندھ رکھا ہے
یہ بات سچ ہے کہ ہم تجھ سے بے خبر رہے ہیں
یہ انتظار ابھی ختم ہونے والا نہیں
خبر کسی نے یہ دی ہے کہ وہ سنور رہے ہیں
قبول اپنی دعا بھی نہیں ہوئی یاورؔ
یہی نہیں مرے نالے بھی بے اثر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.