ترے خیال کے بادل اتر کے آئے ہیں
ترے خیال کے بادل اتر کے آئے ہیں
تبھی تو یہ مرے آنسو ابھر کے آئے ہیں
نئی رتوں میں کھلے گل تو یہ ہوا محسوس
پرانے درد نیا بھیس دھر کے آئے ہیں
ہماری آنکھوں میں کچھ دیر ڈوب کر دیکھو
تمہارے خواب یہیں سے گزر کے آئے ہیں
ضروری بزم سے اٹھنا ہوا تو اٹھ آئے
تعلقات کہاں ترک کر کے آئے ہیں
یہ سرحدیں کہاں ہوتی ہیں ہر کسی کے لئے
ادھر برسنے کو بادل ادھر کے آئے ہیں
اکیلے جا کے بھی لوٹے نہیں اکیلے ہم
ہمارے ساتھ مناظر سفر کے آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.