Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے ناز اٹھانے کو جی چاہتا ہے

سحر پریمی

ترے ناز اٹھانے کو جی چاہتا ہے

سحر پریمی

MORE BYسحر پریمی

    ترے ناز اٹھانے کو جی چاہتا ہے

    مقدر بنانے کو جی چاہتا ہے

    فغاں لب پہ لانے کو جی چاہتا ہے

    قیامت اٹھانے کو جی چاہتا ہے

    نہیں مر کے بھی بھولنا جن کو ممکن

    انہیں بھول جانے کو جی چاہتا ہے

    تمہیں دیکھ کر آج جان تمنا

    محبت جتانے کو جی چاہتا ہے

    وہ غم جس کی لذت ہے معلوم دل کو

    وہ غم پھر اٹھانے کو جی چاہتا ہے

    ذرا بجلیوں کو تو آواز دینا

    نشیمن بنانے کو جی چاہتا ہے

    یہ دل آزمائش میں ٹھہرے نہ ٹھہرے

    مگر آزمانے کو جی چاہتا ہے

    بہاریں کہاں راس آئیں گی مجھ کو

    خزاں کو منانے کو جی چاہتا ہے

    غم تازہ کی ہے یہ تمہید شاید

    مرا مسکرانے کو جی چاہتا ہے

    گھڑی بھر یوں ہی روٹھ جاؤ خدارا

    تمہیں پھر منانے کو جی چاہتا ہے

    تمہاری ان آنکھوں کی گہرائیوں میں

    مرا ڈوب جانے کو جی چاہتا ہے

    نظر کا یہ پردہ جو حائل ہے اب تک

    اسے سحرؔ اٹھانے کو جی چاہتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے