ترے نقش دل سے مٹانے چلا ہوں
ترے نقش دل سے مٹانے چلا ہوں
میں تقدیر پھر آزمانے چلا ہوں
جو تم نے لکھے تھے محبت بھرے خط
وہ گنگا میں سارے بہانے چلا ہوں
میں غمگین رہ کے جلوں اور کتنا
میں خوش رہ کے اس کو جلانے چلا ہوں
نہیں کھیل بگڑے گا اب کوئی میرا
میں اب سارے حاسد بھگانے چلا ہوں
نیا خول چہرے پر اپنے چڑھا کے
میں لیلیٰ کو مجنوں بنانے چلا ہوں
رقیبوں سے خود ہی کرے گا وہ نفرت
میں اک دام ایسا بچھانے چلا ہوں
جلیں گے بھنیں گے مرے سارے دشمن
میں اک آگ ایسی لگانے چلا ہوں
کسی اور کا اس کو ہونے نہ دوں گا
یہ پیمان اپنا نبھانے چلا ہوں
اسے دیکھتے ہیں جو میلی نظر سے
میں سر ان کے تن سے اڑانے چلا ہوں
اسے صرف اپنا بنا کر میں دیپکؔ
جہاں بھر سے جھگڑا مٹانے چلا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.