Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے نقش دل سے مٹانے چلا ہوں

توقیر اعجاز

ترے نقش دل سے مٹانے چلا ہوں

توقیر اعجاز

MORE BYتوقیر اعجاز

    ترے نقش دل سے مٹانے چلا ہوں

    میں تقدیر پھر آزمانے چلا ہوں

    جو تم نے لکھے تھے محبت بھرے خط

    وہ گنگا میں سارے بہانے چلا ہوں

    میں غمگین رہ کے جلوں اور کتنا

    میں خوش رہ کے اس کو جلانے چلا ہوں

    نہیں کھیل بگڑے گا اب کوئی میرا

    میں اب سارے حاسد بھگانے چلا ہوں

    نیا خول چہرے پر اپنے چڑھا کے

    میں لیلیٰ کو مجنوں بنانے چلا ہوں

    رقیبوں سے خود ہی کرے گا وہ نفرت

    میں اک دام ایسا بچھانے چلا ہوں

    جلیں گے بھنیں گے مرے سارے دشمن

    میں اک آگ ایسی لگانے چلا ہوں

    کسی اور کا اس کو ہونے نہ دوں گا

    یہ پیمان اپنا نبھانے چلا ہوں

    اسے دیکھتے ہیں جو میلی نظر سے

    میں سر ان کے تن سے اڑانے چلا ہوں

    اسے صرف اپنا بنا کر میں دیپکؔ

    جہاں بھر سے جھگڑا مٹانے چلا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے