ترے نزدیک آتا جا رہا ہوں
ترے نزدیک آتا جا رہا ہوں
وجود اپنا مٹاتا جا رہا ہوں
مقدر آزماتا جا رہا ہوں
میں تجھ سے دل لگاتا جا رہا ہوں
زبانی تیر کھاتا جا رہا ہوں
میں پھر بھی مسکراتا جا رہا ہوں
تجھے پانے کی اک خواہش میں جاناں
میں کتنے زخم کھاتا جا رہا ہوں
اندھیروں سے بہت ڈرتا ہوں لیکن
چراغوں کو بجھاتا جا رہا ہوں
رکھے تھے راہ میں جو دوستوں نے
میں سب پتھر ہٹاتا جا رہا ہوں
لگا کر آگ اپنے ہی مکاں میں
میں شعلوں کو بجھاتا جا رہا ہوں
ازل کی سمت سے چل کر میں عارفؔ
ابد کی سمت جاتا جا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.