ترے قدموں پہ لا کر ڈال دی ہے زندگی ہم نے
ترے قدموں پہ لا کر ڈال دی ہے زندگی ہم نے
یہی تو زندگی میں بات کی ہے کام کی ہم نے
کہاں کی عاشقی کیسی محبت دل کا آنا کیا
ہوس کا نام مل کر رکھ لیا ہے عاشقی ہم نے
افق میں جب بھی دیکھا آسماں کو سرنگوں دیکھا
ہمیشہ خاک پر دیکھی جبین برتری ہم نے
نہ کرتے ان سے اظہار تمنا ہم تو اچھا تھا
تمنا تو گنوائی تھی گنوائی بات بھی ہم نے
نہیں کافی برائے فن چراغ شب جلانا ہی
جلا کر اپنا دل دنیا کو دی ہے روشنی ہم نے
تمہاری بزم میں ہر دو طرف تھی ایک مجبوری
نہ تم نے مد بھری آنکھیں اٹھائیں اور نہ پی ہم نے
پنپتی آرزو کی شاخ اس ماحول میں کیوں کر
تکلف ہی روا رکھا کبھی تم نے کبھی ہم نے
خبر کیا تھی کہ مستقبل ابھی کیا کچھ دکھائے گا
یہ سمجھے تھے کہ ہر پہلو سے دنیا دیکھ لی ہم نے
امرؔ یہ وجہ کم ہے دشمنوں کے سوز پنہاں کی
کہ جس محفل میں وہ اکھڑے ہمیشہ داد لی ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.