Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے قلم سے جو لکھا ہے وہ حساب نہ دے

صغیر ریاض

ترے قلم سے جو لکھا ہے وہ حساب نہ دے

صغیر ریاض

MORE BYصغیر ریاض

    ترے قلم سے جو لکھا ہے وہ حساب نہ دے

    مجھے شعور عطا کر مجھے کتاب نہ دے

    میں اس صدی میں تو خاموش رہ نہیں سکتا

    ابھی سوال سنے جا ابھی جواب نہ دے

    اگر قبول کرے تو یہی دعا ہے مری

    مرا خدا مجھے جنت میں بھی شراب نہ دے

    رہے یہ فرق موذن میں اور منافق میں

    جسے اذاں نہ ملے اس کو آفتاب نہ دے

    بڑے درختوں کی برکت سے خوب واقف ہوں

    مری زمیں مرے بچوں کو یہ عذاب نہ دے

    تمام عمر یہ آنکھیں سلگتی رہتی ہیں

    مجھے تو نیند عطا کر مجھے تو خواب نہ دے

    ترے ہی گھر کے بزرگوں میں جنگ جاری ہے

    میں کہہ رہا تھا کہ یوں درس انقلاب نہ دے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے