Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے رستے میں بیٹھے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

سلیمان جاذب

ترے رستے میں بیٹھے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

سلیمان جاذب

MORE BYسلیمان جاذب

    ترے رستے میں بیٹھے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    تجھے ہم دیکھ لیتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    ہمارا جرم اتنا ہے تمہیں اپنا سمجھتے ہیں

    تمہیں اپنا سمجھتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    بچھڑ کر تم سے ہم جاناں تمہارے پاس ہوتے ہیں

    تمہارے پاس ہوتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    تمہارے زلف کے سائے ہمیں تو راس آتے ہیں

    ہمیں یہ راس آتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    ترے جیسے نہیں لیکن بہت اچھوں سے اچھے ہیں

    بہت اچھوں سے اچھے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    مرے اشعار میں جانی تری آنکھوں کے چرچے ہیں

    تری آنکھوں کے چرچے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    تری رسوائی کے ڈر سے تجھے چھپ چھپ کے ملتے ہیں

    تجھے چھپ چھپ کے ملتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    کسی نے یہ دیا طعنہ کہ جاذبؔ ہم کسی کے ہیں

    اگر جاذبؔ کسی کے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے