Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے شباب کا کچھ کچھ نکھار باقی ہے

مصور لکھنوی

ترے شباب کا کچھ کچھ نکھار باقی ہے

مصور لکھنوی

MORE BYمصور لکھنوی

    ترے شباب کا کچھ کچھ نکھار باقی ہے

    بہار جا چکی رنگ بہار باقی ہے

    وہ ڈھل چکے ہیں مگر ان سے پیار باقی ہے

    کبھی جو پی تھی اسی کا خمار باقی ہے

    بشکل گل غم جاناں تو ہو گیا رخصت

    خزاں کی طرح غم روزگار باقی ہے

    جو میرے دل پہ لگایا تھا زخم یاروں نے

    گئے وہ یار مگر نقش یار باقی ہے

    ابھی سے چھوڑ کے گلشن وہ جا رہے ہیں کہاں

    ابھی تو رونق فصل بہار باقی ہے

    نہ میکدہ ہے نہ وہ شغل مے نہ وہ ساقی

    بس ایک زندگیٔ ناگوار باقی ہے

    بہ راہ دشت کوئی قافلہ گزر تو گیا

    مگر فضا میں ابھی تک غبار باقی ہے

    جہاں شباب میں الفت کے کھیل کھیلے تھے

    وہ دن گزر گئے لیکن دیار باقی ہے

    تمام آسرے ایک ایک کر کے ٹوٹ گئے

    امید رحمت پروردگار باقی ہے

    وہ بزم ناز کہاں اور کہاں وہ جذبۂ شوق

    اب ایک اپنا دل سوگوار باقی ہے

    گئے وہ دن کہ محبت تھی بھائی چارہ تھا

    مصورؔ اب تو فقط انتشار باقی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے