ترے ستم پہ قناعت نہ کی تو کچھ نہ کیا
ترے ستم پہ قناعت نہ کی تو کچھ نہ کیا
تمام عمر محبت نہ کی تو کچھ نہ کیا
یہ دیکھ کر کہ سکوں سے گزر رہی ہے حیات
تری نظر نے شرارت نہ کی تو کچھ نہ کیا
غم اک عطا ہے مگر تو نے اے دل ناداں
بجائے شکر شکایت نہ کی تو کچھ نہ کیا
برا نہ مان کہ دستور کے خلاف نہیں
جو دوستی میں عداوت نہ کی تو کچھ نہ کیا
مزاج پوچھنے والے مرا قصور معاف
توجہات کی زحمت نہ کی تو کچھ نہ کیا
وہ چاہتے ہیں تو ہم جان نذر کر دیں گے
جو یوں بھی شرح محبت نہ کی تو کچھ نہ کیا
قدم قدم پہ یہ آواز سن رہا ہوں میں
وفا کی راہ میں ہمت نہ کی تو کچھ نہ کیا
ابھی تو خیر حرم کی تلاش ہے مجھ کو
ترے قدم کی زیارت نہ کی تو کچھ نہ کیا
جبین شوق جھکا دیں گے پائے ساقی پر
جو میکدے میں عبادت نہ کی تو کچھ نہ کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.