ترے وصال کا دن بھی گزرنے والا ہے
ترے وصال کا دن بھی گزرنے والا ہے
یہاں پہ کون سا منظر ٹھہرنے والا ہے
میں روز خواب میں اب دیکھتا ہوں تلواریں
مجھے ضرور کوئی قتل کرنے والا ہے
کئی طرف سے ادھر تیر آتے رہتے ہیں
کہاں ہمارا کوئی زخم بھرنے والا ہے
وہ ایک شخص جو دریا سے بڑھ کے ہے گہرا
کوئی اب اس کی بھی تہ میں اترنے والا ہے
تمہارا جینا بھی کس کام کا ہے اے ثاقبؔ
یہاں پہ کون بھلا تم پہ مرنے والا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.