ترے وصال کا لمحہ حباب لگتا ہے
ترے وصال کا لمحہ حباب لگتا ہے
یہ خواب جاگتی آنکھوں کا خواب لگتا ہے
یہ میرے ہاتھ اسے چھو کے دیکھنا چاہیں
وہ آدمی تو مجھے اک سراب لگتا ہے
ہمیں تو صرف شبیہیں ملی ہیں یا سائے
وہ کون ہیں جنہیں چہرہ کتاب لگتا ہے
میں آدمی کی طبیعت سے کچھ شناسا ہوں
سو مجھ کو شہر میں جینا عذاب لگتا ہے
یہ موسموں کا تغیر اسے بدل دے گا
وہ ہوگا خاک جو چہرہ گلاب لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.