تری آنکھوں کا ایسا سلسلہ ہوں
کہ خوابوں کی طرح اب جاگتا ہوں
مجھے ڈھونڈو گے آخر تم کہاں تک
میں ہجرت کی ہوا سے مل گیا ہوں
جو تیرے آئنہ کے درمیاں ہے
اسی رشتے کا میں اک فاصلہ ہوں
یہ دکھلاتی ہے جو دیکھا ہوا ہے
میں اپنی آنکھ سے بے حد خفا ہوں
ذرا خود آئنہ میں دیکھ لے تو
ترے چہرے پہ میں لکھا ہوا ہوں
کسی کو میں نے چاہا تھا مگر اب
اسی کے دل کی حسرت بن گیا ہوں
نکل کر صبح جو ہر شام ڈوبے
اسی سورج کو ہر دم دیکھتا ہوں
مری آنکھوں میں پھر اک شام ڈوبی
کسی کے دل میں میں بھی مر چکا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.