Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری آواز میں بھی کوئی آوازہ نہیں ہوتا

افتخار قیصر

تری آواز میں بھی کوئی آوازہ نہیں ہوتا

افتخار قیصر

MORE BYافتخار قیصر

    تری آواز میں بھی کوئی آوازہ نہیں ہوتا

    تری باتوں سے اب تو کوئی اندازہ نہیں ہوتا

    کبھی بیٹھک تری دوپہر میں آباد رہتی تھی

    کھلا اب شام کو بھی گھر کا دروازہ نہیں ہوتا

    کبھی وہ اک اشارے سے سمجھ جاتا تھا ساری بات

    جتن کرنے سے بھی اب اس کو اندازہ نہیں ہوتا

    بہت ہی بن سنور کر آج کل گھر سے نکلتا ہے

    مگر یہ کیا کہ وہ چہرہ تر و تازہ نہیں ہوتا

    کبھی دکھ آ کے رہتے ہیں کبھی سکھ آ کے رہتے ہیں

    کسی پر بند اپنے گھر کا دروازہ نہیں ہوتا

    مرے بارے میں وہ کیا سوچتا ہے موڈ کیسا ہے

    اب اس سے شام کو بھی مل کے اندازہ نہیں ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 205)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے