Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری ادائیں ہیں کیا اور تیری خو کیا ہے

شارق بلیاوی

تری ادائیں ہیں کیا اور تیری خو کیا ہے

شارق بلیاوی

MORE BYشارق بلیاوی

    تری ادائیں ہیں کیا اور تیری خو کیا ہے

    سمجھ سکا نہ کوئی آج تک کہ تو کیا ہے

    نہ تیری کھوج نہ اپنی تلاش ہے مجھ کو

    مری نگاہ کو پھر شوق جستجو کیا ہے

    کہاں کا حسن کہاں کی ہے بزم آرائی

    اک آئنے کے سوا میرے روبرو کیا ہے

    کبھی ہے دھوپ کا صدمہ کبھی ہے شام کا غم

    سوائے غم کے زمانے میں چار سو کیا ہے

    اڑا کے ہوش تماشہ بنایا جاتا ہے

    مجھے پتہ ہے کہ انجام آرزو کیا ہے

    جو تیرے نام پہ مٹ جائے ہے وہ دیوانہ

    تری نظر میں محبت کی آبرو کیا ہے

    اسی وسیلے ابھرتا ہے عکس انساں کا

    شعور ذات کا پرتو ہے گفتگو کیا ہے

    مرے وجود سے مانوس ہیں سبھی شارقؔ

    میں آدمی ہوں مگر مجھ میں ایسی خو کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے