Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری بے نیازیوں کا مجھے کچھ گلہ نہیں ہے

حیرت فرخ آبادی

تری بے نیازیوں کا مجھے کچھ گلہ نہیں ہے

حیرت فرخ آبادی

MORE BYحیرت فرخ آبادی

    تری بے نیازیوں کا مجھے کچھ گلہ نہیں ہے

    مرا دل ہے خوب واقف ترا دل برا نہیں ہے

    غم دوست در حقیقت ترا رہنمائے منزل

    وہی کم نگاہ نکلا جسے حوصلہ نہیں ہے

    مرے عشق کا مقدر مری زندگی کا حاصل

    غم یار کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں ہے

    ترا درد زندگی ہے ترا غم مرا مقدر

    مجھے اور چاہیے کیا مرے گھر میں کیا نہیں ہے

    مجھے تو نے بخش دی ہے جو سزائے درد فرقت

    یہ تو عین زندگی ہے یہ سزا سزا نہیں ہے

    تری جستجو کے صدقے یہ کھلا ہے راز مجھ پر

    کہ میان دیر و کعبہ کوئی فاصلہ نہیں ہے

    رہ خلق میں لٹا دے جو متاع زندگانی

    وہی بندۂ خدا ہے وہ اگر خدا نہیں ہے

    نہ جنوں کی حد ہے کوئی ہے نہ عشق ہی مقید

    کہاں جا رہا ہوں یارو مجھے کچھ پتا نہیں ہے

    یہ جو روشنی ہے ہر سو تو خرد ہے کیوں پریشاں

    یہ جو جل رہا ہے دل ہے یہ کوئی دیا نہیں ہے

    مجھے عشق ہے خودی سے میں فریفتہ ہوں خود پر

    نہیں جو قریب میرے وہ مرا خدا نہیں ہے

    جو مزا ہے تشنگی میں ہے جو لطف بے قراری

    تجھے کیا بتاؤں ہمدم ترا دل جلا نہیں ہے

    کرے کیوں اثر نہ حیرتؔ یہ غزل تری دلوں پر

    یہ نوائے ساز دل ہے کوئی فلسفہ نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے