تری چوکھٹ پہ رہنے کا جو دل ارمان چھوڑے
تری چوکھٹ پہ رہنے کا جو دل ارمان چھوڑے
پرندہ پھول کے عارض پہ کیوں مسکان چھوڑے
ابھی مرنے میں دن باقی ہیں سو جی چاہتا ہے
بھلے تاوان لے لے یہ اداسی جان چھوڑے
مجھے کیا آم کے باغوں کی بابت پوچھتے ہو
مجھے مدت ہوئی ہے دوستو ملتان چھوڑے
ہمارے واسطے اتنی محبت چھوڑ جانا
پرندوں کے لیے جتنا ثمر دہقان چھوڑے
جہاں دیکھو وہیں آفت کوئی اتری ہوئی ہے
کہاں ٹھہرے کوئی جا کر کہاں سامان چھوڑے
اب اس کی یاد سینے سے لگائے پھر رہا ہوں
جسے بچپن میں ملنے کے بڑے امکان چھوڑے
جہاں کی خاک مجھ کو نام سے پہچانتی ہے
عدیمؔ اس شہر کو کیسے کوئی ویران چھوڑے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.